نظمیں

 

                جمیل الدین عالی    

               

میں چھوٹا سا اک لڑکا ہوں

پر کام کروں گا بڑے بڑے

 

جتنے بھی لڑکا لڑکے  ہیں

میں سب کو نیک بنائوں گا

 

جو بکھرے ہوئے ہیں ہم جولی

ان  سب  کو  ایک  بنائوں  گا

 

سب آپس میں مل جائیں  گے

جو رہتے ہیں اب لڑے لڑے

 

یہ علم کی  ہیں  جو  روشنیاں

میں گھر گھر میں پھیلائوں گا

 

تعلیم کا  پرچم   لہرا  کر

میں سر سید بن جائوں گا

 

بے  کار  گزاروں  عمر  بھلا

کیوں اپنے گھر میں پڑے پڑے

 

میں چار طرف لے جائوں گا

اقبال   نے   جو   پیغام   دیا

 

میں ہی وہ پرندہ ہوں جس کو

اس  نے  شہباز  کا  نام  دیا

 

اب میرے پروں پر چمکیں گے

سب ہیرے موتی جڑے  جڑے